چھوڑ کر ایسے گیا ہے چھوڑنے والا مجھے
چھوڑ کر ایسے گیا ہے چھوڑنے والا مجھے
دوستو اس نے کہیں کا بھی نہیں چھوڑا مجھے
بول بالا اس قدر خاموشیوں کا ہے یہاں
کاٹنے کو دوڑتا ہے میرا ہی کمرہ مجھے
ہاں وہی تصویر جو کھینچی تھی میں نے ساتھ میں
ہاں وہی تصویر کر جاتی ہے اب تنہا مجھے
بات تو یہ بعد کی ہے کچھ بنوں گا یا نہیں
کوزہ گر تو چاک پہ تو رقص کرواتا مجھے
بس اسی امید پہ ہوتا گیا برباد میں
گر کبھی بکھرا تو آ کر تو سنبھالے گا مجھے
آٹھویں شب بھی محض کچھ گھنٹوں کی مہمان ہے
گر منانا ہوتا تو اب تک منا لیتا مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.