Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چھوڑیئے باقی بھی کیا رکھا ہے ان کے قہر میں

شجاع خاور

چھوڑیئے باقی بھی کیا رکھا ہے ان کے قہر میں

شجاع خاور

MORE BYشجاع خاور

    چھوڑیئے باقی بھی کیا رکھا ہے ان کے قہر میں

    جان درویشوں کو پیاری ہے ہمارے شہر میں

    دیکھیے کیا حشر ہوتا ہے ہمارا دہر میں

    شہریاری کی تمنا اور تیرے شہر میں

    دیکھنے والے کو سارا ہی سمندر چاہئے

    سوچنے والا سمندر سوچ لے اک لہر میں

    دیکھیے تاثیر خالی زہر میں ہوتی نہیں

    زندگی سوکھی ملا کر کھائیے گا زہر میں

    ان سے یوں تشبیہ دیتا ہوں کہ وہ بھی دور ہیں

    ورنہ کیا ملتا ہے تجھ میں اور ماہ و مہر میں

    تنگئ ہیئت سے ٹکراتا ہوا جوش مواد

    شاعری کا لطف آ جاتا ہے چھوٹی بحر میں

    مأخذ :
    • کتاب : kharaaj-e-dostaan (Pg. 107)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے