چھپاتا ہوں مگر چھپتا نہیں درد نہاں پھر بھی
چھپاتا ہوں مگر چھپتا نہیں درد نہاں پھر بھی
نگاہ یاس ہو جاتی ہے دل کی ترجماں پھر بھی
غم واماندگی سے بے نیاز ہوش بیٹھا ہوں
چلی آتی ہے آواز درائے کارواں پھر بھی
حجاب اندر حجاب امواج طوفان تجلی ہیں
فروغ شمع سے پروانہ ہے آتش بجاں پھر بھی
اشاروں سے نگاہوں سے بہت کچھ منع کرتا ہوں
قفس ہی پر جھکی پڑتی ہے شاخ آشیاں پھر بھی
بہت دلچسپ ہے سیمابؔ شام وادئ غربت
وطن کی صبح میں کچھ اور تھیں رنگینیاں پھر بھی
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 249)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.