چھٹے یہ دھند نظر آئے ابر پارہ کوئی
چھٹے یہ دھند نظر آئے ابر پارہ کوئی
تمہارے نام کا چمکے کہیں ستارا کوئی
بھڑک اٹھیں گے اگر ہم بڑا غضب ہوگا
ہمارا راکھ میں ڈھونڈو نہ تم شرارا کوئی
تمہارے شعر میں کیوں بوئے رفتگاں ہے بہت
تمہارے بعد ہی سمجھا یہ استعارا کوئی
ہوئی تھی دوستی جس سے وہ کر گیا ہجرت
ہمارا نفع میں یوں دیکھ لے خسارا کوئی
وہ اپنی ساری عمارت کو تیاگ دے کے گیا
کہاں سے کس نے کیا سوچئے اشارا کوئی
تری زمین میں لکھے ہیں شعر تیرے لئے
تری زمیں پہ نہیں ہے مرا اجارا کوئی
نہ جانے کیوں مجھے چبھتا ہے آج کل ہمدمؔ
مری ہی آنکھ سے لکھا ہوا نظارا کوئی
- کتاب : Waraq-e-Saadah (Ghazals) (Pg. 21)
- Author : Hamdam Kashmiri
- مطبع : Sayed Ameen Ashraf (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.