چپ کھڑے ہیں درمیان کعبہ و بتخانہ ہم
چپ کھڑے ہیں درمیان کعبہ و بتخانہ ہم
کس طرف جائیں بتا اے جلوۂ جانانہ ہم
عظمت رفتہ سے اتنے ہو گئے بیگانہ ہم
بن گئے ہیں اپنی ہی نظروں میں آج افسانہ ہم
ہائے یہ مجموعۂ سر مستی و کیف و خمار
تک رہے ہیں تیری آنکھوں کو لئے پیمانہ ہم
بے وفا شمعیں بہر سو ڈھونڈھتی ہیں اب ہمیں
مٹ گئے جب صورت خاکستر پروانہ ہم
ہیں نگاہوں میں ابھی تک طور کی رسوائیاں
اب کہاں جرأت کہ دیکھیں جلوۂ جانانہ ہم
آرزوئے سجدہ ریزی حد سے بڑھ جاتی ہے جب
سر ترے قدموں پہ رکھ دیتے ہیں بیتابانہ ہم
پائے ساقی تک جبین شوق کو پہنچا دیا
تیرے ممنون کرم ہیں لغزش مستانہ ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.