دامان و کنار اشک سے کب تر نہ ہوے آہ
دامان و کنار اشک سے کب تر نہ ہوے آہ
دو چار بھی آنسو مرے گوہر نہ ہوے آہ
جیسے کہ دل ان لالہ عذاروں کے ہیں سنگیں
دل چاہنے والوں کے بھی پتھر نہ ہوے آہ
کہتے ہیں کہ نکلا ہے وہ اب سیر چمن کو
کیا وقت ہے اس وقت مرے پر نہ ہوے آہ
خوباں کے تو ہم فدوی و بندہ بھی کہائے
لیکن وہ ہمارے نہ ہوے پر نہ ہوے آہ
کیا تفرقہ ہے جب کہ گئے ہم تو نہ تھا وہ
اور آیا وہ ہم پاس تو ہم گھر نہ ہوے آہ
کیا نقص ہے اس غیرت خورشید کے آگے
ہم لعل تو کب ہوتے ہیں اخگر نہ ہوے آہ
دریا بھی بہے مے کے پر اے بادہ پرستاں
یہ خشک وہ لب ہیں کہ کبھی تر نہ ہوے آہ
دیکھ اس کو نظیرؔ اب مجھے آتا ہے یہی رشک
کیوں ہم بھی اسی طرح کے دلبر نہ ہوے آہ
- کتاب : Kulliyat-e-Nazeer (Pg. 133(246))
- Author : Abdul Bari Aasi
- مطبع : Munshi Nawal Kishor, Lucknow
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.