ہوئے دیدار کے طالب خودی سے خود گزر نکلے
ہوئے دیدار کے طالب خودی سے خود گزر نکلے
نپائی راہ دانش میں خروشاں بے خبر نکلے
نشان بے نشاں ہم ملک یک رنگی میں پاتے ہیں
خبر چھوڑی دوئی کا ہم نے جب سے سٹ نگر نکلے
بھرے دو نین کے چھگلاں صبوری ساتھ لے توشہ
کمر ہمت سے باندھے ہور پرت کی بات پر نکلے
نین کے ہاتھ کھپر لے پھریں درسن کی بھیکیاں کو
نپائی ایک در پر بھی بھکاری دربدر نکلے
رہے نادر خیالاں میں ملے شوریدہ حالاں میں
ہوئے صاحب کمالاں میں کدھر سے آ کدھر نکلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.