عشق میں یاں تک کیا کوشش کہ آخر مر گیا
عشق میں یاں تک کیا کوشش کہ آخر مر گیا
دن بہ دن افسوس کو کھاتے ہی کھاتے مر گیا
مت چھپا دل دیکھ کر زاہد کو شیشے کے تئیں
نیں وو اپنے دل میں سمجھے گا کہ مجھ سیں ڈر گیا
کب تلک آنکھوں کے گل ریزے کے تئیں چنتا رہوں
ایک دامن تھا سو وو بھی آنسوؤں سیں بھر گیا
چھوڑ کر میری محبت ہو گیا جاناں کے سات
ہائے اس دل نے مرے سیں یہ دغا کیا کر گیا
ہوئے گا کیوں کر ضیاؔ کی وحشت دل کا علاج
اب تو اس کے جسم کی رگ رگ میں سودا بھر گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.