Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

در و دیوار کو چھت کو گرا کر دیکھ لیتا ہوں

رضا وصفی

در و دیوار کو چھت کو گرا کر دیکھ لیتا ہوں

رضا وصفی

MORE BYرضا وصفی

    در و دیوار کو چھت کو گرا کر دیکھ لیتا ہوں

    کبھی میں گھر کو بھی صحرا بنا کر دیکھ لیتا ہوں

    مرے ہونے نہ ہونے کا گزرتا ہے گماں جس دم

    میں اپنے جسم کا جادو جگا کر دیکھ لیتا ہوں

    یہ تاریکی میں اندھی نفرتیں کس سمت بہتی ہیں

    زر اخلاص کی شمعیں جلا کر دیکھ لیتا ہوں

    مری آواز پر کتنے ہیں جو لبیک کہتے ہیں

    چلو اک آخری نعرہ لگا کر دیکھ لیتا ہوں

    وہ جذبے جن کو دانستہ کسی نے قتل کر ڈالا

    میں ان جذبوں کو اپنے میں جلا کر دیکھ لیتا ہوں

    میں اندھا ہوں تو اندھا ہی سہی لیکن رضا وصفیؔ

    کوئی کانٹا ہو پلکوں سے اٹھا کر دیکھ لیتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے