ڈر رہا ہوں نہ خوف کھا رہا ہوں
بے سبب بات کو بڑھا رہا ہوں
اس کی خوشبو پہن رہا ہوں کبھی
کبھی آواز میں نہا رہا ہوں
پھول تک اس کو دے نہیں سکتا
پھر ہرے باغ کیوں دکھا رہا ہوں
کر رہا ہوں میں بات ایک سے اور
دوسرے شخص کو سنا رہا ہوں
بے تحاشا دکھائی دے وہ مجھے
ہر طرف آئنے لگا رہا ہوں
میں بہت خود پسند ہوں لیکن
اس کے کہنے پہ مسکرا رہا ہوں
تم کسی دور میں پری رہی ہو
آج بچوں کو سب بتا رہا ہوں
کاش وہ بھی کبھی بتائے کہ میں
اس کو شدت سے یاد آ رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.