درد دل کون آزماتا ہے
کون بے چینیاں بڑھاتا ہے
رات بھر جاگتے رہے ہو تم
جانے کیا غم تمہیں ستاتا ہے
ہنستے ہنستے جو رونے لگتے ہو
کچھ کہو کون یاد آتا ہے
جس نجومی نے تھی ہتھیلی پڑھی
کیا مقدر بھی وہ جگاتا ہے
جسے کرنا ہو کوئی وعدہ وفا
تو وہ پھر لوٹ کر بھی آتا ہے
کوچۂ حسن تو گیا سالم
پر یہ دل ٹوٹ کر ہی آتا ہے
مان لیتی ہوں اس کا کہنا بھی
جانے پھر روٹھ کے کیوں جاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.