درد اکسیر کے سوا کیا ہے
درد اکسیر کے سوا کیا ہے
زخم دل کے بنا مزا کیا ہے
میری سانسوں میں بس گئی ہے مہک
ہائے اس کوچے کی ہوا کیا ہے
وصل کے چار دن تو بیت گئے
صرف یادیں ہیں اب بچا کیا ہے
دل دیا جس کو وہ ہوا غافل
جرم اظہار کی سزا کیا ہے
کھو گیا وہ جہاں کے میلے میں
میری دنیا میں اب رہا کیا ہے
بات ہوتی تھی کل نگاہوں سے
ان اشاروں کا اب ہوا کیا ہے
جانتے جب تھے عشق کا انجام
موناؔ قسمت سے پھر گلہ کیا ہے
- کتاب : Kahkashaan (Pg. 43)
- Author : Elizabeth Kurian Mona
- مطبع : Educational Publishing House (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.