درد جب جب جہاں سے گزرے گا
درد جب جب جہاں سے گزرے گا
قافلہ ہو کے جاں سے گزرے گا
فکر میں آئے گا سوال مرا
اور جواب اس کا ہاں سے گزرے گا
میں تو یہ سوچ بھی نہیں سکتا
کوئی شکوہ زباں سے گزرے گا
سامنے آئے گا مرا کردار
ذکر جب داستاں سے گزرے گا
پھر مجھے یاد آئے گا بچپن
اک زمانہ گماں سے گزرے گا
رہ گزر ہے اداس میری طرح
جانے کب وہ یہاں سے گزرے گا
لوگ حیرت میں ڈوب جائیں گے
جب بھی وہ درمیاں سے گزرے گا
یہ پرندہ جو قید میں ہے ابھی
ایک دن آسماں سے گزرے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.