درد کا کیسا رشتہ ہے شہنائی سے
درد کا کیسا رشتہ ہے شہنائی سے
لاڈلی بیٹی پوچھ رہی ہے مائی سے
شادابی زخموں میں کیسے آئے گی
ان بن ٹھہری ہے میری پروائی سے
آنکھوں کے پیالے میں دنیا رہتی ہے
اس کو دیکھوں گا من کی بینائی سے
دشت کی جانب نکلا ہے پھر اس کے ساتھ
یوسف دھوکہ کھائے گا پھر بھائی سے
اپنے اندر کافی ڈوب چکا ہوں میں
نکلوں کیسے جسم کی گہری کھائی سے
سوچ سمجھ کر اس سے باتیں کرتا ہوں
پربت پیدا ہو جاتا ہے رائی سے
سننے والا کوئی نہیں آتا خورشیدؔ
شور لپٹ کر روتا ہے تنہائی سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.