درد کے سیپ میں پیدا ہوئی بیداری سی
درد کے سیپ میں پیدا ہوئی بیداری سی
رات کی راکھ میں سلگی کوئی چنگاری سی
دیکھیے شہر میں کب باد یقیں چلتی ہے
کو بہ کو پھیلی ہے اوہام کی بیماری سی
موت کا وار تو میں سہہ گیا ہنستے ہنستے
زندگی تو ہی کوئی چوٹ لگا کاری سی
کیا سے کیا ہو گئی ماحول کی لو میں جل کر
وہ جو لڑکی نظر آتی تھی بہت پیاری سی
جتنے مفلس ہیں وہ ایک روز تونگر ہوں گے
ایک افواہ سنی ہے مگر اخباری سی
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 423)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.