Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درد کی دولت نایاب کو رسوا نہ کرو

اختر ہوشیارپوری

درد کی دولت نایاب کو رسوا نہ کرو

اختر ہوشیارپوری

MORE BYاختر ہوشیارپوری

    درد کی دولت نایاب کو رسوا نہ کرو

    وہ نظر راز ہے اس راز کا چرچا نہ کرو

    وسعت دشت میں دیوانے بھٹک جاتے ہیں

    دوستو آہوئے رم خوردہ کا پیچھا نہ کرو

    تم مقدر کا ستارہ ہو مرے پاس رہو

    تم جبین شب نمناک پہ ابھرا نہ کرو

    پس دیوار بھی دیوار کا عالم ہوگا

    تم یوں ہی روزن دیوار سے جھانکا نہ کرو

    گھر پلٹ آنے میں عافیت جاں ہے یارو

    جب ہوا تیز چلے راہ میں ٹھہرا نہ کرو

    یا دل و دیدہ کو تنویر محبت بخشو

    یا دم صبح زمانے میں اجالا نہ کرو

    یہ جہان گزراں ہاتھ کسے آیا ہے

    پیچھے مڑ مڑ کے کسی شخص کو دیکھا نہ کرو

    بھاگتے لمحے کو کب روک سکا ہے کوئی

    وہ تو اک سایہ ہے سائے کی تمنا نہ کرو

    سر سلامت نہیں رہتے ہیں زباں کٹتی ہے

    پتھروں کو کبھی بھولے سے بھی سجدہ نہ کرو

    پیاس بجھتی ہے کہاں تپتے بیابانوں کی

    مری آنکھوں مری آنکھو یوں ہی برسا نہ کرو

    زیست ہے تیز قدم آگے نکل جائے گی

    تم کسی موڑ پہ رکنے کا ارادہ نہ کرو

    کچھ ادھر سائے ہیں جو بڑھ کے لپٹ جاتے ہیں

    اخترؔ اس راہ سے ہو کر کبھی گزرا نہ کرو

    مأخذ :
    • کتاب : auraq salnama magazines (Pg. 495)
    • Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
    • مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967)
    • اشاعت : 1967

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے