درد میں جب کمی سی ہوتی ہے
دل تڑپتا ہے آنکھ روتی ہے
وصل کی رات رات ہوتی ہے
قلب بیدار آنکھ سوتی ہے
سامنے ان کے لب نہیں کھلتے
بند گویا زبان ہوتی ہے
ایک قطرہ ہے ان کی مژگاں پر
یا کوئی لا جواب موتی ہے
بحر الفت میں کشتئ دل کو
موج امید ہی ڈبوتی ہے
آنکھ کہتی ہے غم کے افسانے
ایک ایسی گھڑی بھی ہوتی ہے
دل میں چٹکی سی لے رہا ہے کون
آنکھ کیوں بار بار روتی ہے
مل کے دو قلب جب بچھڑتے ہیں
زندگی زندگی کو روتی ہے
غم کی روداد پوچھنے والے
آنسوؤں کی زبان ہوتی ہے
دل جلا آسماں نہ جل جائے
آہ بے کس خراب ہوتی ہے
بے ضرورت سی گفتگو شاطرؔ
اعتبار آدمی کا کھوتی ہے
- کتاب : Maut-o-Hayat (Pg. 67)
- Author : Shatir Hakeemi
- مطبع : Hazrat Shatir Hakeemi urdu acadmy Kamti Zila Nagpur (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.