درد سے دل نے واسطہ رکھا
درد سے دل نے واسطہ رکھا
وقت بدلے گا حوصلہ رکھا
رو دئیے میرے حال پہ پنچھی
چگنے جب صرف باجرا رکھا
میں پرندہ بنا ہوں جب سے تو
سرحدوں سے نہ واسطہ رکھا
دھوکہ اکثر ملے ہے اپنوں سے
اپنوں سے تھوڑا فاصلہ رکھا
تاکہ نکلیں نہیں مرے آنسو
درد سہنے کا سلسلہ رکھا
مندروں مسجدوں میں ڈھونڈھے کون
اس لیے دل میں اک خدا رکھا
توڑ دیتے جو حوصلہ آتشؔ
ان خیالوں سے فاصلہ رکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.