دریچے سو گئے شب جاگتی ہے
میرے کمرے میں کیسی خامشی ہے
جدھر دیکھو فسردہ زندگی ہے
مجھے لگتا ہے یہ غم کی صدی ہے
جو رستوں میں بھٹکتی پھر رہی ہے
اسے پہچان فکر زندگی ہے
سمندر کا تموج ابر و باراں
زمیں کے دل میں پھر بھی تشنگی ہے
ہر اک لمحہ ہمارا خون تازہ
محبت جونک بن کر چوستی ہے
یہ سناٹا یہ تنہائی یہ کمرہ
خیالوں میں چڑیل اب ناچتی ہے
میں نیرؔ کیا دکھاؤں زخم دل کا
کسی کی آنکھ خود نم ہو گئی ہے
- کتاب : Saye Babool Ke (Pg. 64)
- Author : Azhar Naiyyar
- مطبع : Educational Publishing House (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.