دریچوں میں چراغوں کی کمی محسوس ہوتی ہے
دریچوں میں چراغوں کی کمی محسوس ہوتی ہے
یہاں تو پھر ہوا کی برہمی محسوس ہوتی ہے
وہ اب بھی گفتگو کرتا ہے پہلے کی طرح لیکن
ذرا سی برف لہجے میں جمی محسوس ہوتی ہے
ترے وعدے کا سایہ ہو تو صحرا کے سفر میں بھی
جھلستی لو ہوائے شبنمی محسوس ہوتی ہے
تو کیا میں ضبط کے معیار پر پورا نہیں اترا
تو کیا میری ان آنکھوں میں نمی محسوس ہوتی ہے
نہ جانے تیری حالت کیا ہے اس کو دیکھ کر اظہرؔ
مجھے تو دل کی دھڑکن بھی تھمی محسوس ہوتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.