دریا کا چڑھاؤ باندھ لینا
دریا کا چڑھاؤ باندھ لینا
سیلاب میں ناؤ باندھ لینا
شہروں کے غبار اڑ رہے ہیں
صحرا کی ہواؤ باندھ لینا
بارش میں پھرا ہوں شب ہوئی ہے
زلفوں کی گھٹاؤ باندھ لینا
زخموں کی نمائشیں نہیں خوب
یہ زیست کے گھاؤ باندھ لینا
آمادۂ سرکشی ہیں جذبات
میرے قریب آؤ باندھ لینا
عالم کی رگیں سی ٹوٹتی ہیں
جسموں کے کھنچاؤ باندھ لینا
کیوں رخ پہ ہوائیاں اڑی ہیں
پھر ہم سے لگاؤ باندھ لینا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.