دریا میں دشت دشت میں دریا سراب ہے
دریا میں دشت دشت میں دریا سراب ہے
اس پوری کائنات میں کتنا سراب ہے
روزانہ اک فقیر لگاتا ہے یہ صدا
دنیا سراب ہے ارے دنیا سراب ہے
موسیٰ نے ایک خواب حقیقت بنا دیا
ویسے تو گہرے پانی میں رستہ سراب ہے
پوری طرح سے ہاتھ میں آیا نہیں کبھی
وہ حسن بے مثال بھی آدھا سراب ہے
کھلتا نہیں ہے ریت ہے پانی کہ اور کچھ
میری نظر کے سامنے پہلا سراب ہے
سورج کی تیز دھوپ میں دھوکہ ہر ایک شے
کالی گھٹا سی رات میں سایہ سراب ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.