Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دریا تھا موج غم تھی سفینہ کوئی نہ تھا

وفا نقوی

دریا تھا موج غم تھی سفینہ کوئی نہ تھا

وفا نقوی

MORE BYوفا نقوی

    دریا تھا موج غم تھی سفینہ کوئی نہ تھا

    تاریک راستے تھے اجالا کوئی نہ تھا

    پھر بھی تمہارے شہر نے رکھا مرا خیال

    حالانکہ میرا چاہنے والا کوئی نہ تھا

    پلکوں پہ سب کی بوجھ ہے اک احتیاط کا

    کل رات میرے گاؤں میں سویا کوئی نہ تھا

    سب لوگ چل رہے تھے سڑک پر ملا کے ہاتھ

    دیکھا جو غور سے تو کسی کا کوئی نہ تھا

    مایوس کر دیا تھا کسی کے فریب نے

    بجھتی ہوئی نگاہ میں چہرہ کوئی نہ تھا

    اندر سے ہو چکے تھے بہت مضمحل سے لوگ

    باہر سے دیکھنے کو تو ٹوٹا کوئی نہ تھا

    دستک ہوئی تھی پہلے سی میرے مکان میں

    باہر نکل کے آج بھی دیکھا کوئی نہ تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے