Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈرتا ہوں عرض حال سے دھوکا نہ ہو کہیں

محمد ولایت اللہ

ڈرتا ہوں عرض حال سے دھوکا نہ ہو کہیں

محمد ولایت اللہ

MORE BYمحمد ولایت اللہ

    ڈرتا ہوں عرض حال سے دھوکا نہ ہو کہیں

    وہ روٹھ جائیں اور بھی ایسا نہ ہو کہیں

    کب تک تلاش دل کی کروں اور کہاں کہاں

    زلفوں میں دیکھ لیجئے الجھا نہ ہو کہیں

    قاصد مرے مکاں کی طرف سے گیا جو آج

    ہوتا ہے شک مجھے کہ بلایا نہ ہو کہیں

    ہو جائے جل کے خاک نہ خود یہ مرا وجود

    ڈرتا ہوں آہ کا اثر الٹا نہ ہو کہیں

    دل لے کے اپنے پاس بلائیں وہ کس لئے

    یہ بھی تو سوچتے ہیں تقاضا نہ ہو کہیں

    اے شیخ تیری بات کا کیا اعتبار ہو

    پردے میں اس عبا کے بھی دنیا نہ ہو کہیں

    مدت ہوئی کہ دل کو قرار و سکوں نہیں

    پھرتا ہے جیسے اس کا ٹھکانا نہ ہو کہیں

    ان کا مریض غم ہے کئی دن سے جاں بہ لب

    وہ دل میں سوچتے ہیں بہانہ نہ ہو کہیں

    کوئے بتاں میں تیرا گزر ہے جو بار بار

    اے دل تو ایسی باتوں سے رسوا نہ ہو کہیں

    حافظؔ کی چشم تر پہ نظر چاہئے ضرور

    یہ تار اشک دیکھیے دریا نہ ہو کہیں

    مأخذ :
    • Soz-o-gudaaz

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے