دشت تنہائی بادل ہوا اور میں
روز و شب کا یہی سلسلا اور میں
اجنبی راستوں پر بھٹکتے رہے
آرزوؤں کا اک قافلہ اور میں
دونوں ان کی توجہ کے حق دار ہیں
مجھ پہ گزرا تھا جو سانحہ اور میں
سیکڑوں غم مرے ساتھ چلتے رہے
جس کو چھوڑا اسی نے کہا اور میں
روشنی آگہی اور زندہ دلی
ان حریفوں سے تھا واسطا اور میں
دیر تک مل کے روتے رہے راہ میں
ان سے بڑھتا ہوا فاصلا اور میں
جب بھی سوچا تو بس سوچتا رہ گیا
زندگانی ترا مرحلا اور میں
طنز دشنام لعنت عداوت حسد
ان رفیقوں کا سایہ رہا اور میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.