دشت کی تیز ہواؤں میں بکھر جاؤ گے کیا
دشت کی تیز ہواؤں میں بکھر جاؤ گے کیا
ایک دن گھر نہیں جاؤ گے تو مر جاؤ گے کیا
پیڑ نے چاند کو آغوش میں لے رکھا ہے
میں تمہیں روکنا چاہوں تو ٹھہر جاؤ گے کیا
یہ زمستان تعلق یہ ہوائے قربت
آگ اوڑھوگے نہیں یوں ہی ٹھٹھر جاؤ گے
یہ تکلم بھری آنکھیں یہ ترنم بھرے ہونٹ
تم اسی حالت رسوائی میں گھر جاؤ گے کیا
لوٹ آؤ گے مرے پاس پرندے کی طرح
مری آواز کی سرحد سے گزر جاؤ گے کیا
چھوڑ کر ناؤ میں تنہا مجھے عاصمؔ تم بھی
کسی گمنام جزیرے پہ اتر جاؤ گے کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.