دیار عشق کی شمعیں جلا تو سکتے ہیں
دیار عشق کی شمعیں جلا تو سکتے ہیں
خوشی ملے نہ ملے مسکرا تو سکتے ہیں
ہمیشہ وصل میسر ہو یہ ضروری نہیں
دو ایک دن کو ترے پاس آ تو سکتے ہیں
جو راز عشق ہے ان کو چھپائیں گے لیکن
جو داغ عشق ہیں سب کو دکھا تو سکتے ہیں
ہم امتحان میں ناکام ہوں یہ رنج نہیں
اسی میں خوش ہیں کہ وہ آزما تو سکتے ہیں
نسیم صبح کے جھونکے ہیں خوش گوار مگر
کبھی کبھی یہ دلوں کو دکھا تو سکتے ہیں
یہی بہت ہے کہ اس خار زار دنیا میں
تجھے ہم اپنے گلے سے لگا تو سکتے ہیں
- کتاب : Kulliyat-e-Asad Badayuni (Pg. 442)
- Author : Asad Badayuni
- مطبع : National Council for Promotion of Urdu language-NCPUL (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.