Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیار خواب کو نکلوں گا سر اٹھا کر میں

غلام حسین ساجد

دیار خواب کو نکلوں گا سر اٹھا کر میں

غلام حسین ساجد

MORE BYغلام حسین ساجد

    دیار خواب کو نکلوں گا سر اٹھا کر میں

    کہ شاد رہتا ہوں رنج سفر اٹھا کر میں

    چراغ جل نہ سکے گا جو اس کی آنکھوں میں

    دھروں گا اس کو کسی طاق پر اٹھا کر میں

    سنا ہے تخت مقدر سے ہاتھ آتا ہے

    خجل ہوں راحت تیغ و سپر اٹھا کر میں

    چلے جو سرو و سمن میں بھی ساتھ چل دوں گا

    کھڑا رہوں گا نہ بار ثمر اٹھا کر میں

    ترے بہشت میں دل لگ نہیں رہا میرا

    کہ ساتھ لا نہیں پایا ہوں گھر اٹھا کر میں

    الجھ رہا ہو اگر غیر کی نگاہوں سے

    لپیٹ لیتا ہوں تار نظر اٹھا کر میں

    الگ نہیں ہوں میں اپنی طرح کے لوگوں سے

    پڑا ہوں زحمت دیوار و در اٹھا کر میں

    نہیں سنوں گا نصیحت کسی سیانے کی

    رہوں گا تہمت نوع بشر اٹھا کر میں

    یقین کیسے نہیں آئے گا انہیں مجھ پر

    وفا میں فرد ہوں خوف و خطر اٹھا کر میں

    کہیں وصال کی صورت اگر دکھائی دی

    نکل پڑوں گا نہ شمع سحر اٹھا کر میں

    کسی پری کے تصور میں چوم لیتا ہوں

    کسی گلاب کو بار دگر اٹھا کر میں

    بہت ہیں چاہنے والے مرے جہاں بھر میں

    گرفتہ دل نہیں بار ہنر اٹھا کر میں

    مکان چھوڑ تو دوں اس حسیں کے کہنے پر

    گلی میں لاؤں گا کیا کیا مگر اٹھا کر میں

    مجھے وہ طیش دلاتے رہے اگر ساجدؔ

    تو گوندھ دوں گا یہ سارا نگر اٹھا کر میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے