دے کر پچھلی یادوں کا انبار مجھے
پھینک دیا ہے سات سمندر پار مجھے
ہر منظر کے اندر بھی اک منظر ہے
دیکھنے والا بھی تو ہو تیار مجھے
تیری کمی گر مجھ سے پوری ہوتی ہے
لے آئیں گے لوگ سر بازار مجھے
ساری چیزیں غیر مناسب لگتی ہیں
ہاتھ میں دے دی جائے اک تلوار مجھے
اینٹیں جانے کب حرکت میں آ جائیں
جانے کس دن چن لے یہ دیوار مجھے
ایک مسلسل چوٹ سی لگتی رہتی ہے
سامنا خود اپنا ہے ہر ہر بار مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.