دے کے وہ سارے اختیار مجھے
اور کرتا ہے شرمسار مجھے
زخم ترتیب دے رہا ہوں میں
اور کچھ وقت دے ادھار مجھے
پارسائی کا زعم ہے ان کو
کہہ رہے ہیں گناہ گار مجھے
ضد پہ آؤں تو توڑ لوں تارے
مت سمجھ راہ کا غبار مجھے
فاصلے اب سمٹ نہیں سکتے
اب پرایوں میں کر شمار مجھے
دل کے گلشن میں تم چلے آؤ
اور کر دو سدا بہار مجھے
ترک الفت کے بعد بھی اکثر
تیرا رہتا ہے انتظار مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.