دیکھ جرم و سزا کی بات نہ کر
دیکھ جرم و سزا کی بات نہ کر
میکدے میں خدا کی بات نہ کر
میں تو بے مہریوں کا عادی ہوں
مجھ سے مہر و وفا کی بات نہ کر
شوق بے مدعا کا مارا ہوں
شوق بے مدعا کی بات نہ کر
وہ تو مدت ہوئی کہ ٹوٹ گیا
میرے دست دعا کی بات نہ کر
جو نہیں اختیار میں میرے
اس بت بے وفا کی بات نہ کر
عشق کی انتہا کو دیکھ ذرا
عشق کی ابتدا کی بات نہ کر
کیا ملا فکر کی رسائی سے
میری فکر رسا کی بات نہ کر
اس کی تقدیر میں خرابی تھی
اس دل مبتلا کی بات نہ کر
جو بھی ہونا تھا ہو گیا شعلہؔ
کرم ناخدا کی بات نہ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.