دیکھ نہ اس طرح گزار عرصۂ چشم سے مجھے
دیکھ نہ اس طرح گزار عرصۂ چشم سے مجھے
فرصت دید ہو نہ ہو مہلت خواب دے مجھے
بسکہ گزشتنی ہے وقت بسکہ شکستنی ہے دل
خواب کوئی دکھا کہ جو یاد نہ آ سکے مجھے
خام ہی رکھ کے پختگی شکل ہے اک شکست کی
آتش وصل کی جگہ خاک فراق دے مجھے
ہاں اے غبار آشنا میں بھی تھا ہم سفر ترا
پی گئیں منزلیں تجھے کھا گئے راستے مجھے
دیر سے رو نہیں سکا دور ہوں سو نہیں سکا
غم جو رلا سکے مجھے سم جو سلا سکے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.