دیکھ اس پری سے کیجئے کیا اب تو جا لگی
دیکھ اس پری سے کیجئے کیا اب تو جا لگی
چھوٹی ہی کوئی بات ہے پھر یہ بلا لگی
اس لب پہ دیکھتے ہی سے وہ پان کی دھڑی
شام و شفق ان آنکھوں میں کب خوش نما لگی
یہ دسترس کسے کہ کرے اس کو دست بوس
سو منتوں سے پاؤں میں اس کے حنا لگی
میں کیا کیا کہ مجھ کو نکالے ہے وہ صنم
اے اہل بزم کوئی تو بولو خدا لگی
کس طرح حال دل کہوں اس گل سے باغ میں
پھرتی ہے اس کے ساتھ تو ہر دم صبا لگی
اس درد دل کا پوچھئے کس سے علاج جا
اپنی سی کر چکے پہ نہ کوئی دوا لگی
آیا جو مہرباں ہو ستم گر تو اس طرف
کس وقت کی نہ جانئے تجھ کو دعا لگی
اتنا تو وہ نہیں ہے کہ بیدارؔ دیجے دل
کیا جانے پیاری اس کی تجھے کیا ادا لگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.