دیکھا نہیں دیکھے ہوئے منظر کے سوا کچھ
دیکھا نہیں دیکھے ہوئے منظر کے سوا کچھ
حاصل نہ ہوا سیر مکرر کے سوا کچھ
مدت سے ہے معمورۂ بازار غریباں
یہ شہر نہ تھا جس میں ترے گھر کے سوا کچھ
کس حال میں اس شوخ سے وابستہ ہوا دل
سوغات میں دینے کو نہیں سر کے سوا کچھ
وہ غرفہ نشینی ہے نہ ہے شہر نوردی
باقی نہ رہا ہجر میں بستر کے سوا کچھ
پھولوں سے بدن ڈوبتے دیکھے گئے اکثر
اس بحر میں تیرا نہیں پتھر کے سوا کچھ
کرتے بھی طلب کیا کیا یہاں دشت عطا میں
دینے کو نہ تھا جنس میسر کے سوا کچھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.