دیکھے ہیں جو غم دل سے بھلائے نہیں جاتے
دیکھے ہیں جو غم دل سے بھلائے نہیں جاتے
اک عمر ہوئی یاد کے سائے نہیں جاتے
اشکوں سے خبردار کہ آنکھوں سے نہ نکلیں
گر جائیں یہ موتی تو اٹھائے نہیں جاتے
ہر جنبش دامان جنوں جان ادب ہے
اس راہ میں آداب سکھائے نہیں جاتے
ہم بھی شب گیسو کے اجالوں میں رہے ہیں
کیا کیجیے دن پھیر کے لائے نہیں جاتے
شکوہ نہیں سمجھائے کوئی چارہ گروں کو
کچھ زخم ہیں ایسے کہ دکھائے نہیں جاتے
اے دست جفا سر ہیں یہ ارباب وفا کے
کٹ جائیں تو کٹ جائیں جھکائے نہیں جاتے
اے ہوشؔ غم دل کے چراغوں کی ہے کیا بات
اک بار جلا دو تو بجھائے نہیں جاتے
- کتاب : Ghazalistaan (Pg. 267)
- Author : Farkhanda Hashmi, Najeeb Rampuri
- مطبع : Farid Book Depot ltd, New Delhi (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.