دیکھے کہیں مجھ کو تو لب بام سے ہٹ جائے
دیکھے کہیں مجھ کو تو لب بام سے ہٹ جائے
اس وضع سے اس کی مرا دل کیونکہ نہ پھٹ جائے
آ جائے کہیں باد کا جھونکا تو مزا ہو
ظالم ترے مکھڑے سے دوپٹہ جو الٹ جائے
اے نالۂ جانکاہ بہت ہو چکی بس کر
ڈرتا ہوں کہیں نیند کسی کی نہ اچٹ جائے
دیکھے کہیں رستے میں کھڑا مجھ کو تو ضد سے
آتا ہو ادھر کو تو ادھر ہی کو پلٹ جائے
چل بیٹھ نثارؔ ایک طرف خلق سے ہوکر
نکلے گا وہ گھر سے پہ کہیں بھیڑ تو چھٹ جائے
- کتاب : intekhaab-e-sukhan(avval) (Pg. 92)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.