دیکھیے اہل محبت ہمیں کیا دیتے ہیں
دیکھیے اہل محبت ہمیں کیا دیتے ہیں
کوچۂ یار میں ہم کب سے صدا دیتے ہیں
روز خوشبو تری لاتے ہیں صبا کے جھونکے
اہل گلشن مری وحشت کو ہوا دیتے ہیں
منزل شمع تک آسان رسائی ہو جائے
اس لیے خاک پتنگوں کی اڑا دیتے ہیں
سوئے صحرا بھی ذرا اہل خرد ہو آؤ
کچھ بہاروں کا پتا آبلہ پا دیتے ہیں
مجھ کو احباب کے الطاف و کرم نے مارا
لوگ اب زہر کے بدلے بھی دوا دیتے ہیں
ساتھ چلتا ہے کوئی اور بھی سوئے منزل
مجھ کو دھوکا مرے نقش کف پا دیتے ہیں
زندگی مرگ مسلسل ہے مگر اے تابشؔ
ہائے وہ لوگ جو جینے کی دعا دیتے ہیں
- کتاب : Ghazal Calendar-2015 (Pg. 23.03.2015)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.