دیکھیے حالات کے جوگی کا کب ٹوٹے شراپ
دیکھیے حالات کے جوگی کا کب ٹوٹے شراپ
شاید اب اس عہد میں اس سے نہ ہو میرا ملاپ
صاحب امروز افسردہ مزاج و مشتعل
گردش حالات کو پیمانۂ فردا سے ناپ
سایۂ افکار میں کانٹے سہی چھاؤں تو ہو
ذہن کی آغوش سے باہر نکلنا اب ہے پاپ
دل سے ذوق جرم محنت کہہ رہا ہے بار بار
آتش احساس کے شعلوں سے بھی کچھ دیر تاپ
آئینے کے سامنے آتے ہوئے ڈرتے ہیں کیوں
آئینہ سازوں کا عنوان تمنا جب ہیں آپ
اپنی سانسوں کو جلا دے اپنے دل کو توڑ دے
وقت کے مصروف سادھو کے لبوں پر ہے یہ جاپ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.