Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھنا اس کی تجلی کا جسے منظور ہے

شیخ ظہور الدین حاتم

دیکھنا اس کی تجلی کا جسے منظور ہے

شیخ ظہور الدین حاتم

MORE BYشیخ ظہور الدین حاتم

    دیکھنا اس کی تجلی کا جسے منظور ہے

    سنگ ریزہ بھی نظر میں اس کی کوہ طور ہے

    ہم سے ہم چشمی انا الحق کو کہاں مقدور ہے

    اشک ہر یک دار مژگاں پر مرے منصور ہے

    نحن اقرب کی نہیں ہے رمز سے تو آشنا

    ورنہ وہ نزدیک ہے تو آپ اس سے دور ہے

    ہجر کی شب کو اگر کاٹے تو پھر ہے روز وصل

    نیش کے پردے میں دیکھا نوش بھی مستور ہے

    کیا ہوا واعظ کرے ہے شور جوں طبل تہی

    وہ سر بے مغز گویا کانسۂ طنبور ہے

    آج ہمیں اور ہی نظر آتا ہے کچھ صحبت کا رنگ

    بزم ہے مخمور اور ساقی نشے میں چور ہے

    روز و شب رہتا ہے تیری یاد میں عاشق کا دل

    گو مقصر ہے تری خدمت سے گو معذور ہے

    آرزو ہے رات اندھیری میں کہ آوے ماہ رو

    جس کے آگے روشنائی شمع کی بے نور ہے

    خاکساروں کو کبھو لاتا نہیں خاطر میں وہ

    حسن کی دولت پر اپنے اس قدر مغرور ہے

    عشق ہے دار الشفا اور درد ہے اس کا طبیب

    جو نہیں اس مرض کا طالب سدا رنجور ہے

    اب تلک حاتمؔ سے تو واقف نہیں افسوس یار

    شاعری کے فن میں وہ آفاق میں مشہور ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Diwan-e-Zadah (Pg. 289)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے