دیکھنے میں یہ کانچ کا گھر ہے
دیکھنے میں یہ کانچ کا گھر ہے
روشنی آدمی کے اندر ہے
کیسا اجڑا ہوا یہ منظر ہے
گھر کے ہوتے بھی کوئی بے گھر ہے
مثل یونس ہوں بطن ماہی میں
میرے چاروں طرف سمندر ہے
اس کے کیا کیا سلوک دیکھے ہیں
وقت ہی بخت کا سکندر ہے
دیکھنے میں ہے وہ ورق سادہ
پڑھنے بیٹھوں تو ایک دفتر ہے
روشنی ہو تو کوئی پہچانے
کون رہزن ہے کون رہبر ہے
سانس لینا بھی معجزہ ہے یہاں
زندگی آگ کا سمندر ہے
روز پڑھتا ہوں بھیڑ کے چہرے
سب کے چہرے پہ ایک منظر ہے
اس کی تصویر کس طرح کھینچوں
میرا محبوب میرے اندر ہے
اپنی روداد مجھ کو یاد نہیں
دل کو لیکن تمام ازبر ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.