Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھنے والے کی آنکھوں کا گماں ہوتا ہے

منیر جعفری

دیکھنے والے کی آنکھوں کا گماں ہوتا ہے

منیر جعفری

MORE BYمنیر جعفری

    دیکھنے والے کی آنکھوں کا گماں ہوتا ہے

    ریت پر ورنہ کہاں آب رواں ہوتا ہے

    اس اداسی میں ترے جسم کا نوخیز گلاب

    جیسے صحرا میں کوئی میٹھا کنواں ہوتا ہے

    پیار کا پھول ہر اک دور میں تازہ ہی رہے

    رخ بدلتا بھی ہے دریا تو رواں ہوتا ہے

    بخت کی نیند بجھانے کی گھڑی آتی ہے

    خواب کا تخت الٹتا ہے دھواں ہوتا ہے

    بعض اوقات بدن اوڑھ کے ڈر جاتا ہوں

    مجھ کو ملبوس میں بھی تیرا گماں ہوتا ہے

    اپنی چھاؤں میں مجھے بیٹھنے دیتا ہی نہیں

    پیڑ جو بھی مرے پہلو میں جواں ہوتا ہے

    اس کا مطلب کہ یہاں غم کی کوئی قدر نہیں

    جس کو بھی دیکھو وہی محو فغاں ہوتا ہے

    لیٹ جاتا ہوں روایات کی دیوار کے ساتھ

    لوگ کہتے ہیں یہاں عشق جواں ہوتا ہے

    خامشی چھوڑ گئی کیسی نمی ہونٹوں پر

    لفظ کی آگ جلاتا ہوں دھواں ہوتا ہے

    حسن ہر رنگ میں تحسین کے لائق ہے منیرؔ

    پیڑ سوکھا ہو تو عبرت کا نشاں ہوتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے