دیکھتا بھی ہے دیکھتا بھی نہیں
دیکھتا بھی ہے دیکھتا بھی نہیں
جیسے وہ مجھ کو جانتا بھی نہیں
کس طرح آج خود کو پہچانوں
میرے گھر میں تو آئنہ بھی نہیں
دھاک تھی سارے شہر میں جس کی
اب اسے کوئی پوچھتا بھی نہیں
پیچھے مڑنے میں خوف رسوائی
آگے جانے کا راستہ بھی نہیں
روز خبروں میں نام آتا ہے
شہر میں کوئی جانتا بھی نہیں
غیر سے پوچھتا ہے حال مرا
میں بلاؤں تو بولتا بھی نہیں
اس کو نکلا ہوں ڈھونڈنے کوثرؔ
جس کا کوئی اتا پتا بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.