دیکھتا رہتا ہوں میں تیری غزالی آنکھیں
دیکھتا رہتا ہوں میں تیری غزالی آنکھیں
دیکھ تو تو بھی ذرا میری سوالی آنکھیں
چشم آہو سے نہ نرگس سے ہے تشبیہ درست
ہیں مثال آپ ہی وہ اپنی نرالی آنکھیں
برہمی حسن کو کچھ اور جلا دیتی ہے
وہ جمالی تیرا چہرہ وہ جلالی آنکھیں
آ کے ہر روز تصور میں بنا جاتی ہے
ایک رنگین سی تصویر خیالی آنکھیں
خط پڑھے یا نہ پڑھے آئے نہ آئے وہ شوخ
خارؔ کیوں بھیج نہ دیں دیکھنے والی آنکھیں
- کتاب : Aazadi ke baad dehli men urdu gazal (Pg. 131)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.