دیر کے ساتھ حرم آئے شوالے آئے
دیر کے ساتھ حرم آئے شوالے آئے
آج چھن چھن کے اندھیروں سے اجالے آئے
برہمن آئے ہیں زنار لیے ہاتھوں میں
حضرت شیخ بھی دستار سنبھالے آئے
ہم نے بے ساختہ کانٹوں کے دہن چوم لیے
جب کبھی دشت میں پھولوں کے حوالے آئے
ہجر کے درد بھی آنسو بھی ہے تنہائی بھی
ترے جاتے ہی مرے چاہنے والے آئے
اس کے دربار سے ہم خاک نشینوں کے لئے
پیرہن سونے کے چاندی کے دو شالے آئے
تاکہ زحمت نہ بنے اس کو اسیری اپنی
خود سے ہم پاؤں میں زنجیر کو ڈالے آئے
- کتاب : Adhoori Baat (Pg. 45)
- Author : Faheem Jogapuri
- مطبع : Rehmania Foundation, Azad Nagar, Bihar (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.