دیتے ہیں میرے جام میں دیکھیں شراب کب
دیتے ہیں میرے جام میں دیکھیں شراب کب
آتا ہے ماہتاب کے گھر آفتاب کب
ٹھہرا ہے اک جگہ دل خانہ خراب کب
دریا میں گھر بنا کے رہا ہے حباب کب
جب چھوڑ دی امید تو وہ مہرباں ہوئے
ناکامیوں میں بخت ہوا کامیاب کب
دیکھا ہے وصل غیر میں شب ان کو دیکھیے
الٹا اثر دکھاتی ہے تعبیر خواب کب
کیفیؔ کو رند جان کے جانے نہیں دیا
ہے بارگاہ خاص میں وہ باریاب کب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.