Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھڑک رہا ہے خیالات کے سمندر میں

نیلم بھٹی

دھڑک رہا ہے خیالات کے سمندر میں

نیلم بھٹی

MORE BYنیلم بھٹی

    دھڑک رہا ہے خیالات کے سمندر میں

    وہ بہہ رہا ہے مری ذات کے سمندر میں

    بدن کو چھوڑ دیا چاند پر بسیرا ہے

    کبھی تو آئے گا وہ رات کے سمندر میں

    نہیں جواب کوئی صرف شور پھیلا ہے

    وہ آ چکا ہے سوالات کے سمندر میں

    وہ میری آنکھ کے نظارے میں سمایا ہے

    میں چھپ گئی ہوں کرامات کے سمندر میں

    فلک کے پاس مجھے اک سفر پہ جانا ہے

    زمیں کے سارے طلسمات کے سمندر میں

    پگھل رہا ہے کوئی فاصلوں کی حدت سے

    چراغ جل رہا ہے ذات کے سمندر میں

    یہ کون ہے جو مری آنکھ کے نظارے کو

    دکھائی دے رہا ہے رات کے سمندر میں

    وہ جوڑتا ہے زمانے کے تانے بانے کو

    بکھر رہا ہے روایات کے سمندر میں

    وہ ایک لمحہ جو ہوتا ہے یا نہیں ہوتا

    لرز رہا ہے وہ خدشات کے سمندر میں

    فلک میں تیرتی صدیوں کا فاصلہ نیلمؔ

    سمیٹ لیتی ہے لمحات کے سمندر میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے