Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھڑکتے سانس لیتے رکتے چلتے میں نے دیکھا ہے

آلوک شریواستو

دھڑکتے سانس لیتے رکتے چلتے میں نے دیکھا ہے

آلوک شریواستو

MORE BYآلوک شریواستو

    دھڑکتے سانس لیتے رکتے چلتے میں نے دیکھا ہے

    کوئی تو ہے جسے اپنے میں پلتے میں نے دیکھا ہے

    تمہارے خون سے میری رگوں میں خواب روشن ہے

    تمہاری عادتوں میں خود کو ڈھلتے میں نے دیکھا ہے

    نہ جانے کون ہے جو خواب میں آواز دیتا ہے

    خود اپنے آپ کو نیندوں میں چلتے میں نے دیکھا ہے

    میری خاموشیوں میں تیرتی ہیں تیری آوازیں

    ترے سینے میں اپنا دل مچلتے میں نے دیکھا ہے

    بدل جائے گا سب کچھ بادلوں سے دھوپ چٹخے گی

    بجھی آنکھوں میں کوئی خواب جلتے میں نے دیکھا ہے

    مجھے معلوم ہے ان کی دعائیں ساتھ چلتی ہیں

    سفر کی مشکلوں کو ہاتھ ملتے میں نے دیکھا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے