دھڑکنیں دل کی گنے خوں میں روانی مانگے
دھڑکنیں دل کی گنے خوں میں روانی مانگے
زندگی عشق کی اے دوست جوانی مانگے
پیش کر داغ اگر دل پہ کوئی کھایا ہو
عشق ہر عاشق صادق سے نشانی مانگے
زلف شب گوں ترے شانے پہ کھلی ناگن ہے
ڈس لے یہ جس کو نہ پھر اٹھ کے وہ پانی مانگے
آدمی عہد جوانی میں رہا منکر غم
اب غم دل کی خبر ہے تو جوانی مانگے
حسن ہر گام پہ قائم کرے اک تازہ حجاب
عشق پردے کی یہ دیوار گرانی مانگے
دن کو سوتی ہے محبت کی کشش آنکھوں میں
رات کو چاند ستاروں کی کہانی مانگے
مے کدہ میں مرے ساقی کا نیا حکم یہ ہے
شام کو پیاس لگے صبح کو پانی مانگے
دلبری پیشہ ہے یہ چور بھی اپنے دل کا
آنکھ ہر ایک حقیقت سے چرانی مانگے
کیا نئے دوست نوازو کا بھروسا ہے نشورؔ
دوستی یہ ہے کہ وہ رسم پرانی مانگے
- کتاب : Sawad-e-manzil (Pg. 257)
- Author : Nushoor wahedi
- مطبع : Sarvat Wahidi D/o Nushoor wahedi (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.