Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ڈھونڈھتی پھرتی ہے اب اس کو نگاہ واپسیں

نجیب رامش

ڈھونڈھتی پھرتی ہے اب اس کو نگاہ واپسیں

نجیب رامش

MORE BYنجیب رامش

    ڈھونڈھتی پھرتی ہے اب اس کو نگاہ واپسیں

    اس دریچے میں اک افسانی تبسم تھا کہیں

    ساری تشبیہات دفنا دیں بیاباں میں کہیں

    تیرا کیا دنیا میں کوئی بھی کسی جیسا نہیں

    توڑ کر اک حسن ہر دن تجھ کو رکھا ہے حسیں

    زندگی کیا اپنے بارے میں بھی اب سوچیں ہمیں

    اب تو اس صحرا کے ہر گوشے پہ ہوتا ہے گماں

    گر گیا ہے جیسے میرا آخری سکہ یہیں

    اک تبسم خود پہ تھوڑا رحم کر لینے کو ہے

    اور اگر یہ شے بھی مجھ سے کھو گئی کل تک کہیں

    طنز کرتا ہوں میں لوگوں سے الجھ لیتا بھی ہوں

    مجھ سے لڑ لو جب تلک گونگی ہے میری آستیں

    روز و شب کے کرب کا رد عمل اک خامشی

    زیست ظالم باپ کی مجبور بیٹی تو نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے