Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دھیان دستک پہ لگا رہتا ہے

پرتپال سنگھ بیتاب

دھیان دستک پہ لگا رہتا ہے

پرتپال سنگھ بیتاب

MORE BYپرتپال سنگھ بیتاب

    دھیان دستک پہ لگا رہتا ہے

    اور دروازہ کھلا رہتا ہے

    کسی ملبے سے نہیں پر ہوتا

    میرے اندر جو خلا رہتا ہے

    کھینچتا ہے وہ لکیریں کیا کیا

    اور پھر ان میں گھرا رہتا ہے

    ہم کو خاموش نہ جانو صاحب

    اندر اک شور بپا رہتا ہے

    مجھ کو دے دیتا ہے گہرے پانی

    خود جزیروں پہ بسا رہتا ہے

    میری تنہائی کی پگڈنڈی پر

    میرے ہمراہ خدا رہتا ہے

    خاک بھی رہتی نہیں انساں کی

    نام پتھر پہ کھدا رہتا ہے

    رنگ و بو بھرتے ہیں اس کا پانی

    مزبلے پر جو پڑا رہتا ہے

    قمقمے رہتے ہیں روشن بیتابؔ

    دل ہی کم بخت بجھا رہتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے